علامہ کس کو کہتے ہے

علامہ کس کو کہتے ہے
حنفی دارالافتا۶ - 06:49

# 🌟 علامہ کسے کہتے ہیں؟ 🌟  
**سوال:**  
”علامہ کسے کہتے ہیں؟ کن لوگوں کو علامہ کہا جا سکتا ہے؟ اور کیا ڈاکٹر اقبال کو علامہ کہنا درست ہے؟“  
*(محمد علی عطاری، موربی)*  

**جواب از دارالافتاء گُلزارِ طیبہ**  
🌸 **علم کی رَوِشنی، علامہ کی پہچان** 🌸  

---

### ➤ علامہ کا مطلب  
لفظ **”علامہ“** عربی زبان سے نکلا ہے، جس کا معنی ہے:  
*”بہت زیادہ علم رکھنے والا، متعدد علوم میں مہارت رکھنے والا، یا بلند پایہ عالم۔“*  

یہ ایک عظیم الشان علمی لقب ہے، جو ان شخصیات کے لیے استعمال ہوتا ہے جنہوں نے علم کے میدان میں اپنی غیر معمولی خدمات سے تاریخ رقم کی ہو۔ مثلاً:  
✨ **علامہ فخرالدین رازیؒ**  
✨ **علامہ ابن عابدین شامیؒ**  
✨ **علامہ غلام رسول سعیدی**  

---

### ➤ کن لوگوں کو علامہ کہا جا سکتا ہے؟  
علامہ کا لقب ہر کسی کے لیے نہیں، بلکہ انہی کے لیے موزوں ہے جو:  
1️⃣ **متعدد علوم میں مہارت رکھتے ہوں**  
   جیسے فقہ، حدیث، تفسیر، عقائد، منطق، اور دیگر اسلامی علوم میں گہری پکڑ ہو۔  

2️⃣ **اہل علم کی جانب سے تسلیم شدہ ہوں**  
   جن کی علمی خدمات کو علما و مشائخ نے سراہا اور قبول کیا ہو۔  

3️⃣ **لوگوں کے لیے فیض کا باعث ہوں**  
   جن کا علم امت کے لیے ہدایت اور روشنی کا ذریعہ بنے۔  

📌 **یاد رکھیں:** علامہ کا لقب ایک عظیم اعزاز ہے۔ اسے ہر مولوی، خطیب یا عام عالم کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ علم کی بلندی کی علامت ہے۔  

---

### ➤ کیا ڈاکٹر اقبال کو علامہ کہنا درست ہے؟  
**جی ہاں!** عام عرف میں **علامہ اقبال** کو ”علامہ“ کہنا نہ صرف جائز، بلکہ ایک معروف اور موزوں عمل ہے۔  

**وجوہات یہ ہیں:**  
1️⃣ **علمی گہرائی و فکری بلندی**  
ڈاکٹر محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے فلسفہ، ادب، شعر و شاعری، اور اسلامی فکر کے میدان میں عظیم الشان خدمات انجام دیں۔ ان کا کلام قرآن و حدیث کے معانی اور تصوف کی روحانیت سے لبریز ہے۔  

2️⃣ **امت کی اصلاح کے لیے جہدوجہد**  
انہوں نے اپنی شاعری اور فکر سے امت مسلمہ کو بیدار کرنے اور دین کی سربلندی کے لیے ایک نئی روح پھونکی۔  

3️⃣ **علما و مشائخ کی تائید**  
برصغیر کے جید علما و مشائخ نے بھی انہیں ”علامہ“ کے لقب سے نوازا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔  

اگرچہ علامہ اقبال روایتی درسِ نظامی کے عالم نہیں تھے، لیکن ان کی فکری گہرائی، دین کے لیے تڑپ، اور امت کی خدمت کی وجہ سے عرفاً انہیں **علامہ اقبال** کہنا بالکل درست ہے۔  

**حدیس کی روشنی:**  
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  
*”علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔“* (سنن ابن ماجہ)  
علامہ اقبال نے اس حدیس کی روح کو اپنی زندگی میں سمایا اور علم کی روشنی سے امت کو منور کیا۔  

---

### 📌 خلاصہ  
✨ **علامہ** کا لقب صرف انہی کے لیے ہے جو متعدد علوم میں مہارت، اہل علم کی تائید، اور امت کے لیے فیض کا باعث ہوں۔  
✨ **علامہ اقبال** کو عرفاً علامہ کہنا درست ہے، کیونکہ انہوں نے اپنی فکر، شاعری، اور خدمات سے امت مسلمہ کو ہدایت کی روشنی دی۔  

واللہ اعلم ورسولہ 
ابو احمد ایم جے اکبری 
دارالافتاء گلزار طیبہ 
تاریخ 2جون 2025

تبصرے